سرمایہ کاربننے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہم اس بات کا تعین کریں کہ ہم کس قسم کے سرمایہ کار ہیں جسے اکثر اوقات ’’سرمایہ کاری پروفائل‘‘ کہا جاتا ہے- چاہے مستقبل کے لئے بچت کرنی ہو یا ریٹائرمنٹ کے فائدے حاصل کرنے ہوں، ہمارا انٹرایکٹوــ ـــــانویسٹر رسک پروفائلر آپ کے لئے ایسا پورٹ فولیو بنانے میں آپ کی مدد کرے گا جو کہ آپ کے دورانیہ اور خطرات کی برداشت سے مطابقت رکھے گا-
عمومی طور پر لوگوں کے مختلف سرمایہ کاری مقاصد ہوتے ہیں- فرض کریں کہ آپ کے مختلف سیونگز کے اہداف ہیں۔ مثلاً بیرون ملک تعطیلاتِ سفر کے لئے بچت کے ساتھ ساتھ ریٹائرمنٹ کے لئے بچت- لہذا آپ کی ضرورت کے مطابق مختلف مقاصد کے لئے آپ کی الگ الگ انویسٹر پروفائلہوسکتی ہے- درج ذیل چار عناصر پر غور کرنے سے آپ کو ہماری پروڈکٹس سے حاصل ہونے والے متوقع نتائج کو سمجھنے اور انتخاب کرنے میں مدد ملے گی:
درج ذیل پر غور کرتے ہوئے | یہ سوالات پوچھیں |
---|---|
مدت | مجھے اپنے سرمایہ کاری اہداف کے حصول کے لئے کتنے وقت کی سرمایاکاری درکار ہوگی؟ |
منافع- آمدن یا نمو | آیا میں آمدن چاہتا ہوں یا /اور نمو ؟ |
سیالیت | کیا مجھے جلد ہی اپنی رقم کی ضروررت ہو گی؟ |
خطرہ | خطرات اور منافع کا کیا توازن میرے لئے موزوں رہے گا؟ |
مدو سے مراد منتخب کردہ سرمایہ کاری کا دورانیہ ہے
اپنے خطراتی پروفائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر آپ انتہائی پرخطرپروڈکٹس مثلاً حصص وغیرہ میں سرمایہ کاری کررہے ہیں تو آپ کو عمومی طور پر طویل مدتی سرمایہ کاری کے دورانیہ کو منتخب کرنا ہوگا جبکہ اگر آپ ایک قلیل مدتی سرمایہ کاری چاہتے ہیں تو آپ کونسبتاََ محفوظ پروڈکٹس جیسے کہ منی مارکٹ مصنوعات کو منتخب کرنا ہوگا-کسی غیر ملکی سفر کے لئے بچت حاصل کرنے کے لئے ایک سالہ قلیل مدتی سرمایہ کاری درکار ہوگی- لہذا آپ کو ان کے حصول کے لئے درج ذیل جاننا ضروری ہے:
طویل مدت دورانئے پر ہم سرمایہ کے اضافے میں دلچسپی رکھتے ہیں – یہ اس وقت ہوتا ہے جب ہماری سرمایہ کاری ـ(ہمارے سرمائے) میں اضافہ ہو- اگر ہم نے گزشتہ سال 100,000/- روپے کی سرمایہ کاری حصص میں کی ہے جن کی مالیت اس سال 110,000 روپے ہوگئی ہے، تو اس طرح ہمارے سرمائے میں 10,000 روپے یا 10 فیصد اضافہ ہوا ہے-
منافع کی موزوں قسم کے لئے ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آمدن یا اضافہ میں سے کونسی ہماری بڑی ترجیح ہے-
مجھے کیا اپنی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی آمدنی کو سرمایہ کاری کی مدت کے دوران استعمال میں لانے کی ضرورت ہے؟
کیااس آمدنی کی دوبارہ سرمایہ کاری ہوسکتی ہے اور کل سرمائے میں ممکنہ حد تک اضافہ ہوسکتا ہے؟
اثاثوں یا تمسکات یا کوئی اور سرمایہ کاری کی کل قدر پر کوئی قابل ذکر اثر ڈالے بغیرمارکیٹ میں تیزی سے سرمایاکاری کو نقد میں بدلنے کی صلاحیت کوسیلالیت کہتے ہیں-
جائیداد، اشیائے صرف وغیرہ عام طور سے غیر سیال سرمایہ کاریاں کہلاتی ہیں جبکہ بینک میں کیش یا میوچل فنڈزمیں سرمایہ کاری وغیرہ عام طور پر سیال تصور کی جاتی ہیں- سیالیت سے مراد سرمایہ کاری کی مدت ختم ہونے سے قبل کتنی تیزی سے ہماری سرمایہ کاری نقد میں تبدیل ہوجائے –
ایک ’اعلیٰ سیالیت‘ کی سرمایہ کاری سے مراد یہ ہے کہ ہم اپنی سرمایہ کاری کو کتنی تیزی سے کسی بھی وقت نقد میں تبدیل کرسکتے ہیں- بینک کا سیونگز اکائونٹ اس کی ایک مثال ہے- اوپن اینڈ میوچل فنڈز کے یونٹ ہولڈرز فوری طور پر اپنے یونٹس سے خلاصی حاصل کرکے نقدی میں تبدیل کرسکتے ہیں- سرمایہ کاروں کو کسی خریدار کی ضرورت نہیں ، فنڈ موجودہ NAV کی بنیاد پر یونٹس واپس خرید لیتا ہے-
آپ کے لئے خطرہ کی برداشت کی سطح ایک اہم عنصر ہے جس سے آپ کے سرمایہ کاری پروفائل کا تعین ہوتا ہے کیونکہ خطرہ اور منافع سرمایہ کار کے لئے ایک بہترین توازنی عمل ہوتا ہے-
اگر اعلیٰ منافع آپ کی ترجیح نہیں ہے اور آپ چاہتے ہیں کہ باقاعدگی سے آمدن حاصل ہوتی رہے اور آپ کا اصل سرمایہ محفوظ رہے تو پھر ایک کم خطرے کی حامل سرمایہ کاریوں کا مستحکم پورٹ فولیو آپ کے لئے انتہائی موزوں رہے گا-
تاہم اگر آپ کو ریٹائرمنٹ کے لئے جمع کررہے ہیں اور طویل مدت تک سرمایہ کاری چاہتے ہیں تو پھر آپ کو بلند خطرے کے حامل پورٹ فولیو کو منتخب کرنا پڑے گاکہ تاکہ سرمائے میں اضافہ ہو-
آپ جتنا زیادہ خطرہ مول لینے کے لئے تیار ہونگے اتنا ہی زیادہ منافع امکانی طور پر آپ حاصل کریں گے لیکن اس میں آپ کی سرمایہ کاری کی قدر کھونے ، قدر میں اتار چڑھاو یا مکمل طور پر ناکام ہونے کا احتمال رہتا ہے-
کم خطرات کی حامل مصنوعات میں آپ عمومی طور پرحاصل ہونے والے منافع کی حدکو جانتے ہیں بلمقابل پرخطر سرمایہ کاریوں کے جیسے ایکیوٹی وغیرہ ۔ علاوہ ازیں ان میں منافع بہت زیادہ نہیں ہوتا- خطرات کی دو قسمیں ہوتی ہیں:
بلند خطرے کی حامل مصنوعات پر غور کرتے وقت اس بات کو یقینی بنائیں کہ خطرات کا توازن دیگر کم خطرات کی حامل مصنوعات کے ساتھ متوازن رہے-
سرمایہ کاری کے کئی فیصلوں میں ٹیکسز کی کم سطح یا انہیں مکمل طور پر نظر انداز کردینا ایک بڑا اہم معاملہ ہوتا ہے- ٹیکس کو نظر انداز کرتے ہوئے آپ اپنی تمام سرمایہ کاریوں کے فیصلے نہیں کرسکتے اس کے لئے ضروری ہے کہ ٹیکس کے نتائج پر غور کریں- ٹیکسز کو کئی مرتبہ نظر انداز کیا جاتا ہے لیکن سرمایہ کاری کے کیپیٹل گین کی بدولت بڑے اثرات مرتب ہوتے ہیں- مختلف قسم کے سرمایہ جاتی منافع پر مختلف نرخ پر ٹیکس عائد ہیں- سرمایہ کاری کے فیصلے کے وقت ان چیزوں پر غور کرنا چاہئے-
کچھ قابل ٹیکس سرمایہ کاریوں پر دیگر کی بہ نسبت ٹیکس کم ہوتا ہے- ریٹائرمنٹ سرمایہ کاری کے لئے ٹیکس میں بچت اہم ہے اور رضاکارانہ پنشن اسکیمیں(VPS) ایک بہتر انتخاب ہوگا- VPS کے شرکاء انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 63 کے تحت ٹیکس کریڈٹ کے حقدار ہیں- میوچل فنڈز سرمایہ کاروں کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 62 کے تحت پرکشش ٹیکس کریڈٹ فوائد کی پیشکش کرتے ہیں- ٹیکس کے فوائد سے متعلق مزید تفصیلات کے لئے یہاں پر کلک کریں: .